شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کی جانب سے سپریم کورٹ میں قرآن مجید کی ٢٦ آیات کو خارج کرنے کے لئے دائر درخواست پر اب تنازع شدت اختیار کر رہا ہے۔ وسیم رضوی کے اس اقدام سے امت مسلمہ میں زبردست ناراضگی نظر آرہی ہے۔
مولانا جاوید حیدر زیدی زیدپوری نے اس درخواست پر وسیم رضوی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن سے ایک نقطہ بھی نہیں ہٹایا جاسکتا۔
مولانا جاوید حیدر زیدپوری نے اپنا ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ قرآنِ مجید وہ عظیم کتاب ہے جسکو اللہ نے اپنے حبیب خاتمالانبیاء حضرت محمد مصطفیٰ پر بطورِ معجزہ نازل کی، اب یہ غور و فکر کرنے کی بات ہے کہ جو اللہ کی نازل کردہ معجز نما کتاب کی آیات میں کمی یا زیادتی کی بات کرے وہ دینِ مبینِ اسلام کی نظر میں کیا ہو گا؟؟
مولانا نے مزید کہا کہ اللہ نے حفاظتِ قرآن کے سلسلہ میں سورہ حجر کی آیت نمبر :- ٩ میں واضح طور پر اعلان کر دیا (إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ :- یقینًا ہم نے ہی اس ذکر کو اتارا ہے اور یقینًا ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔!!)
کفار نے بہت بہانہ سازیاں کیں یہاں تک کہ پیغمبر اور قرآن کا مزاق اُڑایا ۔
ایسا نہیں کہ یہ قرآن کسی یاور و مددگار کے بغیر ہے اور وہ اس کے آفتابِ وجود کو ختم کر دینگے یا اس کے نور کو پھونکوں سے بجھا دیں گے یہ تو وہ چراغ ہے جسے حق تعالیٰ نے روشن کیا ہے اور یہ وہ آفتاب ہے جس کے لئے غروب ہونا نہیں ہے ۔
تاریخ کے اوراق گواہ ہے کہ ماضی میں اُن شر پسندوں کا انجام کیا ہوا جنہوں نے قرآن مجید کے خلاف لب کشائی کی، ایک بار پھر تاریخ اپنے آپ کو دہرا رہی ہے ایک شیعہ نما نے قرآن سے ٢٦ آیتوں کو یہ کہتے ہوئے قرآن سے خارج کرنے کی بات کہی کہ ان آیت سے ہی دہشت گرد پیدا ہو رہے ہیں.
مولانا جاوید زیدپوری نے مزید فرمایا کہ قرآن أمن کا پیغام دیتا ہے، قرآن دو ٹوٹے ہوئے دلوں کو ملانے کی بات کرتا ہے،
انکے اس بیان نے پوری امتِ مسلمہ کے جزبات کو مجروح کر دیا ہے. اس نے اسطرح کا بیان اس لئے دیا کہ پورے ملک کا ماحول خراب ہو لہذا یہ صرف مسلمانوں کا گنہگار نہیں بلکہ ہمارے ملک کا بھی گناہگار ہے.
مولانا جاوید حیدر